اشاعتیں

اگست, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ کی ہر بات ، ہر عمل ریکارڈ ہورہا ہے۔۔اور کون ریکارڈ کررہا ہے ۔۔

تصویر
 ایک عرب نوجوان کا کہنا ہے کہ : اُن دنوں جب میں ھالینڈ میں رہ رہا تھا تو ایک دن جلدی میں ٹریفک قانون کی خلاف ورزی کر بیٹھا۔ بتی لال تھی اور سگنل کے آس پاس کوئی نہیں تھا، میں نے بھی بریک لگانے کی ضرورت محسوس نہ کی اور سیدھا نکل گیا۔ چند دن کے بعد میرے گھر پر ڈاک کے ذریعے سے اس خلاف ورزی "وائلیشن" کا ٹکٹ پہنچ گیا۔ جو اُس زمانے میں بھی 150 یورو کے برابر تھا۔ ٹکٹ کے ساتھ لف خط میں خلاف ورزی کی تاریخ اور جگہ کا نام دیا گیا تھا، اس خلاف ورزی کے بارے میں چند سوالات پوچھے گئے تھے، ساتھ یہ بھی کہا گیا تھا کہ آپ کو اس پر کوئی اعتراض تو نہیں؟   میں نے بلا توقف جواب لکھ بھیجا: جی ہاں، مجھے اعتراض ہے۔ کیونکہ میں اس سڑک سے گزرا ہی نہیں اور نہ ہی میں نے اس خلاف ورزی کا ارتکاب کیا ہے۔ میں نے یہ جان بوجھ کر لکھا تھا اور یہ دیکھنا چاہتا تھا کہ یہ لوگ اس سے آگے میرے ساتھ کیا کرتے ہیں؟ میرے خط کے جواب میں لگ بھگ ایک ہفتے کے بعد محکمے کی طرف سے ایک جواب ملا۔ ان کے خط میں میری کار کی تین تصاویر بھی ساتھ ڈالی گئی تھیں۔ پہلی سگنل توڑنے سے پہلے کی تھی، دوسری میں میں گزر رہا تھا اور بتی لال تھی، ت...

کائی سی جم گئی ہے آنکھوں پر​

 سہما سہما ڈرا سا رہتا ہے​! جانے کیوں جی بَھرا سا رہتا ہے؟​ ​ کائی سی جم گئی ہے آنکھوں پر​ سارا منظر ہرا سا رہتا ہے ​ ایک پل دیکھ لوں تو اُٹھتا ہوں​ جَل گیا گھر، ذرا سا رہتا ہے​ ​ سَر میں جُنبش خیال کی بھی نہیں​ زانوؤں پر دھرا سا رہتا ہے​

ٹھہریں۔۔۔ اگر آپ ماں باپ ہیں تو یہ پوسٹ آپ کے لئے ہی ہے۔۔

 ماؤں کے لئے اہم گزارشات! مائیں اپنی بچیوں کو پیدا ہونے سے لے کر شادی ہوجانے تک پل پل نظروں کے سامنے رکھیں۔ ماؤں سے انتہائی لاپرواہی ہوجاتی ہے اس معاملے میں۔ میں تو بچیوں کو اسکول یا مدرسہ بس یا وین پر یا پھر ذاتی ڈرائیور یا گھر کے دیگر محارم کے ہمراہ بھی بھیجنے کے حق میں نہیں ہوں الا یہ کہ محارم پر مکمل اعتماد ہو۔ صرف باپ بھائی ہی چھوڑنے جائیں اور لے کر آئیں۔ یا پھر مائیں ساتھ جائیں۔ آج کل کے حالات جتنے عجیب ہوچکے ہیں اتنا ہی پھونک پھونک کر قدم رکھنے کی ضرورت ہے۔ اسکول کالجز بھی محفوظ نہیں اساتذہ کے بھیس میں اللہ جانے کتنے بھیڑیے موجود ہیں۔ ایل جی ایس لاہور کا قصہ سب کے سامنے ہے۔ وہاں پر میری سٹوڈنٹس اور فرینڈز کی بچیاں بھی پڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے بھی سینئر کیمپس کے حالات بتائے۔ الحمدللہ یہ بچیاں اللہ کے فضل سے کسی کے ہتھے تو نہیں چڑھیں مگر جو ہوتا رہا ہے وہ اس سب سے باخبر ضرور ہیں۔ میں نے آنکھوں دیکھے حالات خود سنے ہیں۔ بہت بہت احتیاط کی ضرورت ہے اس حوالے سے اول تو پڑھائی کے لئے اسلامک سکولز کا انتخاب ضروری ہے وہاں کم ازکم بچیوں کی عزت تو محفوظ ہے۔ میں نے خود لاہور کے ٹاپ اسلامک سک...

جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں ۔۔۔۔۔پاکستان سے بڑھ کر کچھ نہیں 🇵🇰🇵🇰🇵🇰

تصویر
 گولڈ پلیٹڈ بوئنگ طیاروں اور کاروں سے لے کر ہیرے جڑی اشیاء صرف تک تمہاری عیاشی اور امیری کا کوئی جواب نہیں، لیکن حالت تمہاری یہ ہے کہ ایک اکیلا اسرائیل جب چاہتا ہے تمہارے تھوبڑے لال کر دیتا ہے۔ تم عربوں نے عیاشیاں کمائیں، نا فوج بنائی اور نا دفاعی قوت، اور آج ننگے اونٹ کی طرح چٹیل صحرا میں شکاریوں کے منتظر ہو۔ ہم غریب ملک سہی، ہمارے حکمران لاکھ بے غیرت سہی، لیکن ہم نے دنیا کی ٹاپ مضبوط ترین فوج بنائی، اسلحہ اور ٹینک بنائے، ہم نے جنگی جہاز بنائے، آج ہم اللہ کے کرم سے کسی دشمن کے لئے کم از کم تر نوالہ نہیں ہیں۔ اوقات تمہاری اتنی ہے کہ چند  حوثی باغیوں سے بھی لڑ نہیں سکتے ۔۔۔ اس کے لئے بھی ہم سے فوج مانگتے رہے ہو ۔ ہمارے لئے ہمارا ملک اور ہمارے مفاد سب سے پہلے ہیں، اگر تم ہمارے مفاد کے ساتھ نہیں کھڑے تو تم بھی ہماری جوتی پر۔

کیا آپ بھی چپ رہیں گے۔۔۔۔صبا قمر اور بلال کا ایک اور کارنامہ 😡

تصویر
 اس پوسٹ کو آگے شئیر کرو حکومت کو مجبور کرو کہ ان پر ایکشن لیں بارڈر پہ گانے مسجدوں میں گانے ہر جگہ گانے۔۔۔۔۔😠😡 بے غیرت و بے حیا اور بے شرم پاکستانی ایک روپے کے دو  ایکٹرز نے لاہور کے "مسجد وزیر خان" کی عزت پامال کرتے ہوئے اگر صرف گانا شوٹ کرنا تھا تو ہم کہتے کہ یہ پراڈکشن کی غلطی ہے پَر جب ان دو ٹکے کے ایکٹرز نے مسجد میں گانا شوٹ کیا   لعنت ہے ملک میں موجود ایسے بدچلن، بدکردار اور دین سے عاری اداکاروں پر......... جو پیسے کی خاطر اپنا ایمان بھی بیچ ڈالے!! تعجب کی بات یہ کہ اس گانے کی ڈائریکٹر یہ صبا قمر خود ہے جو کبھی پبلک میں عریاں بمع سگریٹ چلتی تھی......اور گانے کے باقی کوائف لکھائی، کمپوزنگ وغیرہ اس دوسرے  بلال سعید نے پورے کیے ہیں!!  مطلب کہ کوئی دوسرا بندہ اس میں شامل ہی نہیں.....  دیکھتے ہیں "ریاستِ مدینہ کے علمبردار" کچھ کرتے ہیں یا پھر یہ بھی اگنور کرکے وطنِ عزیز میں ایک اور تماشا کھلتا ہے!!! کچھ لوگ کہیں گے کہ اس میں حکومت کا کیا، یہ تو پراڈکشن کا کام ہے تو بھائی بہن جی....... ایسے جگہ پہ شوٹ کرنے اور اس کو استعمال کرنے سے پہلے اجازت نامہ ل...

گھر سے کاروبار کرنا۔۔۔۔Home Based Business

تصویر
 زیادہ  تر گھریلو  خواتین         baking  کا کام گھر  پر  کرتی ہیں ۔جب آپ کیک کی               designing  کرواتے  ہیں تو اس کا  مطلب یہ ہے کہ  اگلے  بندے کو اس کے  وقت،محنت اور مطلوبہ  پروڈکٹ  کے لیے  رقم کی ادائیگی  کر تے ہیں ۔ کیک      bake کرنے سے  لے  کر سجاوٹ  اور پیکنگ  تک  آٹھ  سے دس  گھنٹے  درکار  ہوتے  ہیں۔ 6 سے 8 گھنٹے  کی محنت  کے لیے  تین  چار  دن  میں  چاہیے  ہوتے ہیں ۔کچھ  کیک  کا ڈیزائن  کچھ  ٹاپر اپنی  شکل  اختیار  کرنے  میں  اتنا  وقت  لے  لیتے  ہیں ۔ ان 24 یا36 گھنٹوں  میں خاتون  نے  سارے مراحل  میں  صفائی  ستھرائی اور احتیاط  کا  خاص خیال  رکھنا  ہوتا ہے ۔ساتھ ہی  ساتھ  موسم  کے  مطابق...

خوشخبری۔انتقال ہوگیا۔۔انا للہ و انا الیہ راجعون اللہ

تصویر
 ایک کمپنی کا ایک ملازم اپنے دفتر پہنچا تو اسکی نگاہ دفتر کے گیٹ پر لگے ہوئے ایک نوٹس پر پڑی جس پر لکھا تھا "جو شخص کمپنی میں آپ کی ترقی اور بہتری میں رکاوٹ تھا کل رات اسکا انتقال ہوگیا آپ سے گزارش ہے کہ اس کی آخری رسومات اور جنازے کے لیے کانفرنس ہال میں تشریف لے آئیں جہاں پر اسکی میت رکھی ہوئی ہے" یہ پڑھتے ہی وہ اداس ہو گیا کہ اسکا کوئی ساتھی ہمیشہ کے لیے اس سے جدا ہو گیا لیکن چند لمحوں بعد اس پر تجسس غالب آ گیا کہ آخر وہ شخص کون تھا جو اسکی ترقی کی راہ میں رکاوٹ تھا اس تجسس کو ساتھ لیے وہ جلدی سے کانفرس ہال میں پہنچا تو وہاں اس کے دفتر کے باقی سارے ساتھی بھی اسی نوٹس کو پڑھ کر آئے ہوئے تھے اور سب حیران تھے کہ آخر یہ شخص کون تھا.. کانفرس ہال کے باہر میت کو دیکھنے کے لیے لوگوں کا اس قدر ہجوم ہو گیا کہ سکیورٹی گارڈ کو یہ حکم جاری کرنا پڑا کہ سب لوگ ایک ایک کرکے اندر جائیں اور میت کا چہرہ دیکھ لیں.. سب ملازمین ایک ایک کرکے اندر جانے لگے جو بھی اندر جاتا اور میت کے چہرے سے کفن ہٹا کر اس کا چہرہ دیکھتا تو ایک لمحے کی لیے حیرت زدہ اور گنگ ہو کر رہ جاتا اور اسکی زبان گویا تالو سے چ...

کیا آپ کو بھی یہ سب پتا ہے ۔۔۔۔۔؟

تصویر
👆👆Please share with your friends  and family. Save lifes.... عرصے دراز سے امریکا میں مقیم ایک شخص  گاڑیوں کے ٹائروں کا ایکسپورٹ امپورٹ کاروبار کرتا ہے انہوں نے کہا میں چاہتا ہوں کہ میں  میری قوم سے کچھ ٹائروں کی معلومات کے بارے میں کچھ باتیں شیر کروں ہو سکتا ہے ہماری چھوٹی کوشش سے ہم بہت ساری زندگیاں بچا سکتے ہیں  ہر ٹائر کی ایک ختم ہونے والی تاریخ ہے جس کے بعد اسے تبدیل کیا جانا ضروری ہے۔ کیونکہ اس کے بعد ٹائر کے پهٹنے کا شدید اندیشہ ہوتا ہے جو دورانِ سفر‌ انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ *یاد رکهیں بناوٹ کی تاریخ سے کسی بهی ٹائر کی محفوظ زندگی چار سال تک ہوتی ہے۔* اب آپ سوچیں گے ٹائر تیار ہونے کی تاریخ کس طرح جان سکتے ہیں؟ یہ ہر ٹائر پر چار ہندسوں کے طور پر لکھی ہوتی ہے۔ پہلے دو ہندسے تیاری کے ہفتے کی نمائندگی کرتے ہیں، جبکہ آخری دو تیاری کا سال بتاتے ہیں۔ یہ چار ہندسے ٹائر پر الگ لکهے ہوتے ہیں، ان کے ساتھ حروف تہجی شامل نہیں کیے جاتے۔ یاد رہے کچھ کمپنیاں چار ہندسوں سے پہلے اور بعد میں سٹار کا نشان (*) بهی بناتی ہیں۔ *مثال کے طور پر‌* اگر یہ چار ہندسے 4314 ہیں تو ...

سنجیدہ ہو جائیں ، ھماری صحت کو خطرہ لاحق ہے ۔۔۔۔

تصویر
*1-کھانا* سب سے زیادہ بیماریاں گلے ہوئے کھانے سے ہوتی ہیں گلے ہوئے کھانے اور پکے ہوئے کھانے میں فرق ھے، (جس طرح ایک سیب پکا ہوا ہوتا ھے، اور ایک گلا ہوا، گلا ہوا سیب آپ آرام سے چمچ کے ساتھ بھی کھا سکتے ہیں، اور اسے چبانا بھی نہیں پڑے گا) *مٹی کے برتن میں کھانا آہستہ آہستہ پکتا ھے،* اس کے برعکس سِلور، سٹیل، پریشر کُکر یا نان سٹِک میں کھانا گلتا ھے، تو سب سے پہلے اپنے برتن بدلیں، یقین جانیں! جن لوگوں نے برتن بدل لیے، *اُن کی زِندگی بدل جاۓ گی،* *2- کُوکِنگ آئل* کوکنگ آئل وہ استعمال کریں، جو کبھی جَمے نہ، دُنیا کا سب سے بہترین تیل جو جمتا نہیں، وہ زیتون کا تیل ھے، لیکن یہ مہنگا ھے، *ہمارے جیسے غریب لوگوں کے لیے سرسوں کا تیل ھے،* یہ بھی جمتا نہیں، سرسوں کا تیل واحد تیل ھے، جو ساری عُمر نہیں جمتا، اور اگر جم جائے تو سرسوں نہیں ھے، *ہتھیلی پر سرسوں جمانے والی بات* بھی اسی لیے کی جاتی ھے، کیونکہ یہ ممکن نہیں ھے، سرسوں کے تیل کی ایک خوبی یہ بھی ھے کہ اس کے اندر جس چیز کو بھی ڈال دیں گے، اس کو جمنے نہیں دیتا، *اس کی زِندہ مِثال اچار ھے* جو اچار سرسوں کے تیل کے اندر رہتا ھے، اس کو جالا نہیں لگتا...

لبنان جل رہا ہے اور امت مسلمہ کی نسل کشی کی جارہی ہے۔۔۔۔۔۔

تصویر
لبنان  تباہ و برباد ہو گیا۔ لبنان کا تو نائین الیون ہو گیا ہے، سب مسلمان حکمران تماشائی بن کر  ‏لبنان بیروت کا یہ حال ہے  لبنان کے دارالحکومت بیروت میں بندرگاہ پر اتنا بڑا دھماکہ ہوا ہے کہ اس کا شمار جدید دور میں ہونے والے دنیا کے سب سے بڑے دھماکوں  میں کیا جا سکتا ہے، یا پھر شاید حالیہ تاریخ کا سب سے بڑا دھماکہ ہے۔ (غیر ایٹمی دھماکہ جس کی طاقت تقریباً ایٹمی دھماکے کی سی معلوم ہوتی ہے ) امریکہ میں اوکلا ہوما میں دو ٹن بارود استعمال ہوا،جس سے دو عمارات تباہ ہو گئی تھیں جبکہ لبنان میں ہونے والے اس دھماکے میں ستائیس سو ٹن  نائٹریٹ پھٹی ہے۔ اس دھماکے سے کئی کلومیٹر کے علاقے میں عمارات تباہ ہوئی ہیں اور ہزاروں لوگ اس سے جانبحق اور زخمی ہو گئے ہیں ابھی تین دن پہلے ہی لبنان نے اعلان کیا تھا کہ وہ اسرا۔ئیلی حملوں سے دفاع کے لئے تیار ہے، اور صرف تین دن بعد ہی لبنان میں قیامت صغرٰی بپا ہو گئی ۔ بے غیرت مسلم حکمرانوں اور ان کے چمچوں کی وجہ سے مسلمانوں کی جان مال اور حرمت کتنی سستی ہو چکی ہے اس بات کا اندازہ اس سے ہی لگا لیں کہ اگر ایسا واقعہ کسی مغربی ملک میں ہوا ہوتا تو س...

کیا آپ کو پتا ہے کہ آپ دن کے 2 بجے سے 4 بجے تک آپ غلط فیصلے کرتے ہیں۔۔۔

تصویر
”انسانی عادتوں کے ماہرین نے ڈیٹا کی بنیاد پر ریسرچ کی ہے اور معلوم ہوا دنیا میں 99 فیصد غلط فیصلے دن دو بجے سے چار بجے کے درمیان ہوتے ہیں‘ یہ ڈیٹا جب مزید کھنگالا گیا تو پتا چلا دنیا میں سب سے زیادہ غلط فیصلے دن دو بج کر 50 منٹ سے تین بجے کے درمیان کیے جاتے ہیں۔ یہ ایک حیران کن ریسرچ تھی‘ اس ریسرچ نے ”ڈسیزن میکنگ“ (قوت فیصلہ) کی تمام تھیوریز کو ہلا کر رکھ دیا‘ ماہرین جب وجوہات کی گہرائی میں اترے تو پتا چلا ہم انسان سات گھنٹوں سے زیادہ ایکٹو نہیں رہ سکتے‘ ہمارے دماغ کو سات گھنٹے بعد فون کی بیٹری کی طرح ”ری چارجنگ“ کی ضرورت ہوتی ہے اور ہم اگر اسے ری چارج نہیں کرتے تو یہ غلط فیصلوں کے ذریعے ہمیں تباہ کر دیتا ہے‘ ماہرین نے ڈیٹا کا مزید تجزیہ کیا تو معلوم ہوا ہم لوگ اگر صبح سات بجے جاگیں تو دن کے دو بجے سات گھنٹے ہو جاتے ہیں۔ ہمارا دماغ اس کے بعد آہستہ آہستہ سن ہونا شروع ہو جاتا ہے اور ہم غلط فیصلوں کی لائین لگا دیتے ہیں چناں چہ ہم اگر بہتر فیصلے کرنا چاہتے ہیں تو پھر ہمیں دو بجے کے بعد فیصلے بند کر دینے چاہئیں اور آدھا گھنٹہ قیلولہ کرنا چاہیے‘ نیند کے یہ30 منٹ ہمارے دماغ کی بیٹریاں چارج کر...

اصلاح کی کوشش کرتے رہیں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔

*ایک غریب کسان کی شادی نہایت حسین و جمیل عورت سے ہو گئی۔ اُس عورت کے حُسن کی سب سے بڑی وجہ لمبے گھنے سیاہ بال تھے، جن کی فکر صرف اُسے ہی نہیں بلکہ اُن دونوں کو رہتی تھی۔ ایک دِن کسان کی بیوی نے اپنے شوہر سے کہا، کہ کل واپسی پر آتے ہوئے راستے میں دُکان سے ایک کنگھی تو لیتے آنا، کیونکہ بالوں کو لمبے اور گھنے رکھنے کیلئے اُنہیں بنانا سنوارنا بہت ضروری ہے۔ اور پھر میں کتنے دِن ہمسائیوں سے کنگھی منگواتی رہونگی۔؟ غریب کسان نے اپنی بیوی سے معذرت کر لی اور بولا، بیگم! میری تو اپنی گھڑی کا سٹرایپ کافی دِنوں سے ٹوٹا ہوا ہے، میرے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں کہ اُسے ٹھیک کروا سکوں، تو میں بھلا کنگھی کیسے لا سکتا ہوں۔ تم کچھ دِن مزید ہمسائیوں کی کنگھی سے گزارا کرو، جب پیسے ہونگے تو لے آونگا۔ بیوی اپنے شوہر کی مجبوری کو سمجھ رہی تھی اِس لیے زیادہ تکرار نہیں کیا۔ کسان نے اُس وقت تو بیوی کو چپ کروا دیا، لیکن پھر اندر ہی اندر اپنے آپ کو کوسنے لگا کہ، میں بھی کتنا بدبخت ہوں کہ اپنی بیگم کی ایک چھوٹی سی خواہش بھی پوری نہیں کر سکتا۔ دوسرے دِن کھیتوں سے واپسی پر کسان ایک گھڑیوں کی دُکان پر گیا اور اپنی ٹوٹی ہوئ...

Please save the Young Generation

تصویر
DE-NORMALIZE highlighting Haraam relationships. If a couple is celebrity neither them, nor their parents nor fans are supposed to ignore their PDA (public display of affection) as  *couple goals*,  * cute na?*,   this is true love etc. ! ......Inn cheezon ko dekh ker he young bachon k dimagh khraab hotay hain.  Kyunk celebraties k maa baap ki unn per chalti nhi (bachay kama ker latay hain iss liay !) So wo bhi hans hans ker unnk bf/gf ko pyaar daytay hain  (reference hania brought blind folded by Asim to her birthday wearing short-fit shirt and her mom was part of the plan).   Teenagers start thinking k humaray parents conservative hain and hence start rebelling arguing k "sub kuch tau ho reha. Inn celebrities k parents inko kuch nhi keh rehay.  They are having a fun life travelling alone with beau". Also girls start demanding heavy gestures and materialistic favours from boys and boys charge a price which girl has to pay with her honour for ...

صد افسوس

تصویر
اس تصویر کو دیکھ کر دل خون کے  آنسو رو رہا ہے  کہ ہمارے وہ مثالیں پولیس جس کے مثال دیا کرتے تھے  دوسر ے صوبوں کو اج ان کی آنکھوں پر کالی پٹیاں لگی ہیں کہ اس دنیا  کے تمام مسلمانوں کی عظیم ہیرو اور عاشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم  غازی خالد خان کو آزادی سے نماز ادا  کرنے نہیں دیا  سب دوستوں  سے گزارش ہے کہ اس ہیرو اور  عاشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم  غازی خالد خان کے لیے آواز اٹھائیں جب تک  اس کو رہائی نہ ملے  پوسٹ کو جنگل کی آگ کی طرح  شیئر کرے شکریہ